انسان جو کچھ
بھی اپنی زبان سے بولتا ہے اسے لفظ کہتے ہیں۔ کاپی، پینسل، شربت۔ |
1 |
لفظ کی دو قسمیں
ہیں۔۔ لفظ موضوع، لفظ مہمل۔ |
2 |
وہ لفظ جس کے
کچھ معنی ہوں اسے لفظ موضوع کہتے ہیں چارپائی، درخت۔ |
3 |
وہ لفظ جس کے
کچھ معنی نہ ہوں لفظ مہمل کہلاتا ہے۔۔ ووٹی، وانا، موٹ |
4 |
لفظ موضوع کی دو
قسمیں ہیں کلمہ، کلام۔ |
5 |
اکیلا بامعنی
لفظ کلمہ کہلاتا ہے۔ مکان، گیا، اسکول، پھول۔ |
6 |
کلمہ کی تین
قسمیں ہیں اسم، فعل، حرف۔ |
7 |
کسی شخص، جگہ،
چیز یا کیفیت کا نام اسم کہلاتا ہے۔ |
8 |
فعل وہ کلمہ ہے
جس سے کسی کام کا کرنا یا ہونا معلوم ہو۔ آیا، آگیا، لکھے گا۔ |
9 |
حرف وہ کلمہ ہے
جو اکیلا تو کچھ معنی نہیں رکھتا لیکن دوسرے کلمات کے ساتھ مل کر معنی دے اور ان
میں تعلق بھی پیدا کر ے۔ میں، سے، تک۔ |
10 |
اسم کی دو قسمیں
ہیں۔ اسم ذات، اسم صفت۔ |
11 |
کسی وجود اور
حقیقت کو ظاہر کرنے والا اسم، اسم ذات ہے۔ درخت، مکان، اسلم۔ |
12 |
کسی کی اچھائی
اور برائی ظاہر کرنے والا اسم، اسم صفت ہے۔ نیک، تیز، بد |
13 |
استعمال کے لحاظ
سے اسم کی دو قسمیں ہیں۔ اسم معرفہ، اسم نکرہ۔ |
14 |
اسم معرفہ کی
چار قسمیں ہیں۔ اسم علم، اسم ضمیر، اسم اشارہ، اسم موصول۔ |
15 |
اسم علم وہ اسم
ہے جو کسی شخص کے خاص نام کو ظاہر کرتا ہے۔ شاعر مشرق، غالب۔ |
16 |
اسم علم کی پانچ
قسمیں ہیں۔ خطاب، لقب، تخلص، کنیت، عرف۔ |
17 |
خطاب وہ اسم
معرفہ ہے جو کسی خوبی کی وجہ سے حکومت کو دیا گیا ہو۔ رستم زماں، شمس العلماء۔ |
18 |
لقب وہ اسم
معرفہ ہے جو کسی خوبی کی وجہ سے قوم کی طرف سے دیا گیا ہو۔ قائد اعظم، قائد ملت۔ |
19 |
کنیت وہ اسم ہے
جو باپ، ماں یا بیٹے یا اور کسی تعلق کی وجہ سے پکارا جائے۔ ابن مریم، ابن خطاب۔ |
20 |
No comments:
Post a Comment